باتیں میرے شیخ کی....
حضرت مولانا
شیخ عبدالروف ھالیجوی صاحب دامت برکاتھم العالیہ....
استاذ الحدیث مادرعلمی جامعہ بنوری ٹاؤن کراچی
( ترتیب..............صفی اللہ جمالی
)
①
فرماتے ہیں...!!!
کہ...حضرت مولانا تاج محمد امروٹی رحمۃ اللہ علیہ
کے پاس طلباء آتےکہ
حضرت
ھم بیعت کرنا چاھتے ہیں...
حضرت امروٹی فرماتے...!!!
نہ بابا پھلے عالم بنو .....
پھر اپنے ھاتھ سے کماکر کھاؤ...
تو میرے وظائف نفع دینگے....
پتہ نہیں کس قسم کی روٹیان کھاتے ھو...
②پھلے بادشاہ لوگ اللہ والوں اور علماؤں کی عزت
کرتے تھے....
انکی تشریف آوری اپنے لئے باعث برکت سمجھتے تھے....
جبکہ آجکل علماء بڑے لوگوں کے پاس جاتے ہیں
...
تو وہ پھلے " انا للہ ......." پڑھتے ہیں
..
پھر ان کو سائیڈ میں بٹھاتے ہیں
..
یہ ھمارے کرتوت ھے..
کہ کہیں رسید لیکے چندہ مانگنے نہ آیا ھو....اپنے
اندر استغنی پیدا کرو
③غلط باتیں یا الٹے سوالات نہیں کرنا چاھئے....
حقیقت آپ پر بھی آسکتی ھے...
④
عبادت میں اپنے پر دوسروں کو ترجیح نہ دو..نماز
پھلی صف میں پڑھنا باعث فضیلت ھے...لھذا کوئی بھی آجائے ان کو آگے مت کرو
اگر ان کو شوق ھے تو پھلے آئے....
اس کا مطلب تو یہ ھوا کہ مجھے نیکی اور عبادت نہین
چاھئے تو لے لے..
⑤کچھ طلباء اپنے اساتذہ کیلئے اگلی صف میں جگہ
چھوڑتے ہیں ....
تو یہ غلط بات ھے ...
اگر ان کو شوق ھے تو پھلے آیا کریں..
اور پھر آگے چلے جانا بھت بد تمیزی ھے..
چاھئے کوئ بھی کرے...
ھمارے مولوی ایک توآئین گے دیر سے
پھر جاکر اگلی صف میں کھڑے ھوجائینگے
تاکہ ان کو کوئی جگہ دیدے...
⑥ضعیف کمزور لوگوں کو کھتے ہیں ھر اعتبار سے عام
ھے ..جسکی سفارش کوئ قبول نہ کرے..یا لوگ اس کی بات کو کوئ حیثیت نہ دیتے ھوں.
پھر فرمایا...! یہ رکشے والوں کی نماز ھم سے کئی
گنا بھتر ھے..
ان کو باوجود
معاشی فکر کے پھر بھی وہ یہاں آکر نماز پڑھتا ھے..
ٹوٹی پھوٹی نماز بھی اللہ اسکی قبول کرتا ھے..کیونکہ وہ خود اللہ کے تھوڑے پر راضی ھے
تو اللہ بھی اس سے نرمی والا معاملہ کرتے ہیں
مزید فرمایا کہ ..یہ مزدور اور دیھاڑی لگانے والا
اللہ کا محبوب ھوتا ھے..
⑦ایک آدمی خانقاہ میں ..مسجد میں...مدرسے میں..بیٹھا
ھوا ھے ..
تو اس کو گناہ کا موقعہ ھی نہیں مل رھا
تو یہ کوئ بزرگی نہیں ..
ھاں اگر کوئی شخص w.11 گاڑی میں سفر کرے
وھاں عورتیں بھی ھون گانے بھی لگے ھوءے ھوں ..تو یہاں
پر گناہ سے بچنا بزرگی ھے
⑧پھلے ھمارے اکابر پیٹ پر پتھر باندھتے تھے
اور عوام روزہ وغیرہ ھی کو دین سمجھتے تھے...
اور آجکل جس کا پیٹ بڑا ھو وھی خلیفہ ھے وھی پیر
ھے وھی سب کچھ ھے
⑨پس آجکل دیکھو کہ کس جماعت میں علماء صلحاء زیادھ
ہیں اس میں داخل ھوجاؤ..
اپنی اپنی ھانڈیون کو الگ الگ مت پکائیں
【10】انسان اگر چاھئے کہ اللہ میرے گناھ معاف کرے اور
رحمت وشفقت کرے...
تو اپنے ماتحت کے ساتھ اچھا برتاؤ کرو
اگر ماتحت پر سختی کروگے تو اللہ بھی اپنے قوانین
چلائے گا
【11】عمل بھت بڑا مبلغ ھے زبان اتنا بڑا مبلغ نہیں
....لھذا اعمال اچھے کرو ..
لوگ تمہیں دیکھ کر سنور جائین گے..
【12】کسی بھی رواج کو یکدم ختم نہیں کرسکتے اسمیں جو
خراب چیزیں ہیں اسکو نکال کر اس چیز کو چلنے دو..
【13】ھم نے یہ ذھن بنایا کہ مولوی ھی جنت میں جائینگے.حالانکہ
یہ بات غلط ھے....
【14】حضرت مولانا حماد اللہ ھالیجوی رحمۃ اللہ علیہ
فرماتے ہیں مولوی کا سدھارنا میرے لئے بھت مشکل ھے اور جاھل کا سدھارنا آسان ھوتا
ھے
【15】جانور جب خراب ھوجائے تو کسی نہ کسی کام تو آھی
جائے گا..
اس کا چمڑا اور اس کاگوشت وغیرہ..
جبکہ انسان خراب ھوجائے تو کسی کام کا نہیں رھتا..
【16】 آجکل جو ھماڑا بیڑا غرق ھوتا ھے وہ اس وجھ سے کہ
میرا تو یہ عھدہ بنتا ھے ..
میں فلاں عھدے کا لائق ھوں
یہ نہیں کرنا چاھئے ..
آجکل جو تفریق در تفریق ھے اسکی جڑ یہی بات ھے
【17】مسجد کے امام میں کوئی غلطی ھو
تو
اسکو ھٹانا نہیں چاھئے
کیونکہ دوسرا امام لاؤگے ...
تو اسمیں بھی کچھ نہ کچھ غلطیاں ھونگی
【18】گھر میں اکیلے رھنا..کسی سے ملنا جلنا نہ ہو تو یہ
حوانیت ھے..انسانیت نہیں...
تعلقات رکھو ایک دوسرے سے میل جول رکھو
حالات سے باخبر ھون
【19】جہان آپ امام لگو یا مدرس وغیرہ
تو وھاں کے لوگوں سے ایسے چلو کہ تم ان کے محبوب بن جاؤ...
یہ نہیں کہ تھانیدار بن جاؤ ...
تھانیدار کی عزت نہین ھوتی...
اور اسکو کوءی نھی محبوب نہیں رکھتا.
لھذا تھانیدار مت بنو..
【20】جب بھی سنت یا مستحب پر عمل کرنے کا ارادہ کرو تو
یہ دیکھو کہ اسکے پورا کرنے سے کسی کو تکلیف تو نہین ھوتی ..
اگر ھوتی ھے تو اس سنت ومستحب کو چھوڑدو....
【21】مجھے یاد نہیں کہ میں نے کبھی درس میں غیر حاضری
کی ھو اور جب سے مدرس بنا ھوں کبھی بھی جنازہ مین نھیں گیا.....کیونکہ علم ایسے نہیں
آتا..علم کیلئء درس میں حاضر رھنا پڑتا ھے آئے یا نہیں ..
درس میں بیٹھو علم آجائے گا..
【22】جو کام آرام سے ھوسکے وہ کرو جو نہ ھوسکے وہ نہ
کرو.....
قاعدہ بھی اگر اچھی طرح پڑھا سکو تو عزت ھوگی
ورنہ اگر نور الانوار بھی اچھی طرح نہ پڑھاسکو تو عزت نہیں رھے گی....
【23】مجھ سے کوئ پوچھتا ھے کہ مسجد ملی ھے کیا بیان
کرون..
تو میں کھتا ھوں ترمذی ابواب الزھد کھول کر اس کا
ترجمہ
کرو ..
اس سے بھت فائدہ ھوگا اور لڑائ بھی نہیں ھوگی....
【24】آدمی اپنی ضروریات کو کم کرے ..اس سے آدمی پریشانیوں
سے بچ جاتا ھے....
【25】آپ کے مدارس کے ساتھ جو لوگ تعاون کرتے ہیں..ان
کو بھی دعا میں یاد رکھو...اگر دعانہیں کروگے تو تمھارا ثواب ان کو ملے گا..
اور تم مفت مین سر ٹکراتے رھو گے...
【26】 ھر کسی کی دعوت قبول کرو یہ نہ ھو کی مالدار کی
دعوت پے شوق سے جاؤ...
اور غریب کی دعوت سرے سے قبول ھی نہ کرو..
【27】توکل کا یہ مطلب نہین کہ ھاتھ باندھ کر کمرے مین
بیٹھ جاؤ اور کہو کہ کھانا خود بخود آئے گا..
یہ درست نہین ...
بلکہ توکل یہ ھیکہ رکشہ نکالو اسٹاپ تک....
ریڑھی ھے سبزی لگاو اور گلیوں میں پھرو...
پھر کہو کہ یا اللہ مجھ سے جو ھوسکتا تھا اتنا کیا
...
اب آپ ہی لوگوں کے دلوں میں ڈالنے والے ہو کہ میرے
رکشے میں بیٹھ جائیں ..
مجھ سے سبزی لیں تو یہ ھے توکل....
【28】تم طلباء کو کہو یہ ٹکڑے کیوں چھوڑے ..سالن کیون
چھوڑا تو طلباء نہیں مانیں گے..جب خود ان ٹکڑوں کو کھاؤگے پلیٹ صاف کروگے.....
باقی ماندہ گھروالوں کو کھلاؤگے تب کا
بنے
گا...یہ نہیں کہ خود بڑی بڑی گاڑیوں میں گھومو اور کاٹن پھنو...
اور طلباء کو کہو کہ چنگچی میں چلو
یہ نہین ھوگا ..
خود عمل کرو تو کام بنے گا...
جتنے بزرگ گزرے ہیں ان سب نے پھلے خود عمل کیا اس
سے لوگوں کو متاثر کیا
【29】مسجد میں باریک مسئلے نہ چھیڑو..جو لوگ تمھارے
سامنے بیٹھے ھیں ان کے مطابق بات کرو...
تاکہ ان کو فائدہ ھو.
【30】بندہ جتنے کم پر
اللہ سے راضی ھو اللہ بھی اسکے عمل پر راضی ھوگا
《خدا
کا خوف کرو یارا》
Next
« Prev Post
« Prev Post
Previous
Next Post »
Next Post »
Subscribe to:
Post Comments (Atom)

ConversionConversion EmoticonEmoticon