"حضرت پروفیسر قاضی طاہر علی الہاشمی رحمہ
اللہ
معروف علمی شخصیت مولاناقاضی چن پیر الہاشمی
صاحبؒ کے گھر 9جنوری 1953ء تحصیل حویلیاں کے گاؤں رجوعیہ میں ییدا ہوۓ۔ابتدائ تعلیم
اپنے والد گرامی اور تایا جان مولانا عبدالواحد صاحب (فاضل دارالعلوم دیوبند)سے حاصل
کی۔1963ء میں جامعہ اسلامیہ بہاولپورکاقیام عمل میں آیا۔آپ کے والد محترم کو وہاں
تدریس کے لیے بلایا گیا تو وہ آپ کو بھی ساتھ لے گۓ اس وقت آپ کی عمر 10سال تھی۔۔وفاق
المدارس العربیہ پاکستان کے کے پہلے صدر علامہ شمس الحق افغانی رحمہ اللہ اس یونیورسٹی
میں بحیثیت شیخ التفسیراور علامہ سعید احمد کاظمی بحیثیت شیخ الحدیث جبکہ مولانا
عبدالرشید نعمانیؒ نائب شیخ الحدیث کے فرائض انجام دے رہے تھے۔جامعہ اسلامیہ
بہاولپور میں 9سالہ قیام کے دوران آپ نے شہادة عالمیہ کانصاب مکمل کیا۔جس میں تفسیر،حدیث،فقہ
،عربی ادب ،انگریزی،معاشیات کے مضمون مستند علماء سے پڑھے۔ آپ کی قابلیت کو دیکھتے
ہوۓ علامہ شمس الحق الافغانیؒ نے آپ کو سند القرآن اور علامہ سعید احمد کاظمی نے
آپ کوسند اجازة فی روایة الحدیث کی اضافی سندسے نوازا۔۔۔۔1976ء میں آپ نے پشاور یونیورسٹی
سے ایم اے اسلامیات کا امتحان پاس کیا پھر مائیگریشن کے بعد 1977ءمیں پنجاب یونیورسٹی
سے عربی میں ایم اے کیا۔۔جنوری 1978ء میں گورنمنٹ کالج سدہ(کرم ایجنسی)میں اسلامیات
کے ایڈہاک لیچکر کی حثیت سے آپ کی تقرری ہوئ۔۔اس کے بعد گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج
ایبٹ آباد،گورنمنٹ ڈگری کالج حویلیاں گورنمنٹ کالج شیروان ایبٹ آباد میں تدریسی
خدمات انجام دیتے ہوۓ بالآخر گورنمنٹ ڈگری کالج حویلیاں 8جنوری 2013ءکو سبکدوش ہوۓ۔آپ
کو آپ کےوالد گرامی قاضی چن پیر صاحب کی وفات کے بعد محکمہ اوقاف نے مرکزی جامع
مسجد حویلیاں کا اعزازی خطیب مقرر کیا گیا تھا۔ بحمداللہ بیمار ہونے تک یہ ذمہ داری
بخوبی احسن طریقے سے انجام دیتے رہے۔ بالاخر چند دن علالت کے بعد آج 28نومبر 2020ء
بروز ہفتہ شام کے وقت خالق حقیقی سے جا ملے۔
پروفیسر علامہ محمد طاہر علی ھاشمی کی عملی وتحقیقی
تصانیف حسب ذیل ہیں۔
1:اصلاح معاشرہ 2:تحقیق نکاح سیدہ اماں عائشہ رضی اللہ
عنہا 3:اہل بیت رسول ﷺ کون ؟؟؟ 4:فرقہ
مسعودیہ نام نہاد جماعت المسلمین کا علمی محاسبہ 5:حدیث حواب کا مصداق کون؟؟6:حدیث
کلاب وحواب کا تاریخی، تحقیقی اور علمی
محکمہ 7:سرگزشت ہاشمی 8:حج مبرور
9:کھلاخط بنام اللہ وسایا 10:زلزلہ
لولاک اور آفٹرشاکس 11:عمر عائشہ رضی اللہ عنہا پر تحقیقی نظر ۔۔۔ایک تقابلی
مطالعہ 12:تعارف سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ 13:سقوط جامعہ خفصہؓ 14:شیعت تاریخ وافکار 15:تذکرہ سیدنا معاویہ رضی
اللہ عنہ16:سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ پر اعتراض کا علمی تجزیہ 17:عقیدہ
امامت وخلافت 18:ملی یکجہتی کونسل ایک تنقیدی جائزہ 19:سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ
عنہ کے ناقدین 20:امام طبری کون مورخ ؟؟۔۔مجتہد یا فسانہ ساز21:سیدنا مروان شخصیت
و کردار22:توضیحات ۔۔بسلسلہ امام طبری کون مؤرخ ؟؟ مجتہد یا فسانہ ساز 23:کتاب
گلزار یوسف کا تنقیدی جائزہ 24:روادات مقدمات 25 اسماعیل ریحان کی تاریخ امت مسلمہ
اور تنقیص صحابہ رضی اللہ عنھم
(منقول)
Next
« Prev Post
« Prev Post
Previous
Next Post »
Next Post »
Subscribe to:
Post Comments (Atom)

ConversionConversion EmoticonEmoticon